مہندی ہے عید کی اور پیار تیرا از سدرہ شہیر غزل

مہندی ہےعیدکی اور پیار تیرا
ہاتھ میرے ہیں مگر نام تیرا
دل کی دھڑکن کبھی ساکت کبھی تیز
اب نہیں ان پر اختیار میرا
دل نے آخر کار ظاہر یہ کیا
صرف جانےکا ہے ملال تیرا
تیرا عکاس میرا ہر ذرہ
ہونٹ میرے مگرکلام تیرا
تیری الفت کے سب ہوئے قائل
تیری چاہت کو ہے سلام میرا
تیری خوشیوں کے لیے سب ہے قبول
ایسا دل میں میرے مقام تیرا
خوب بڑھاکربھی زیست کےسر و کار
آتا سدرہؔ کو ہے خیال تیرا
(سدرہ شہیر)

1 thought on “مہندی ہے عید کی اور پیار تیرا از سدرہ شہیر غزل”

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *