Chand Bhi Tu Hansta Ho Ga By Rimsha Sarwar

چاند بھی تو ھنستا ھو گا، کسی کی آنکھوں میں بستا ہو گا 
جب وہ آسماں پہ سجتا ہو گا، کسی کے دل کو جچتا ہو گا 

لوگ تعریفوں ہی تعریفوں میں اسے داغدار بھی کہتے ہوں گے 
پھر بھی وہ اپنی پوری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آب و تاب سے چمکتا ہو گا 

اپنے تاروں کی محفل لیے جب جب چاند ہمارا
اندھیر گلیوں میں آتا ہو گا، روشنی بکھراتا ہو گا 

میرے گاؤں کا روشن آسمان، اس پر بیٹھا وہ اک مہمان 
رات کو جب جب وہ آئے، سب کے لیے خوشی بن جائے 

بچے کہیں اسے چندا ماموں، ماں بھی تو یہی لوری سناۓ 
گرمی ہو یا سردی ہو، یہ چاند پھر بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔ چمکتا جاۓ

ہم اس کو کیسے تکتے ہیں، یہ دیکھ کر بھی تو ہنستا ہو گا 
ہنستے ہنستے، رک کے تھوڑا ۔۔۔۔ یہ بھی تو ہمیں، تکتا ہو گا

واہ رے مولا قدرت تیری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیسے کیسے رنگ سجاۓ
جو قدرت پہ لکھنے بیٹھوں، تعریف کیا لکھوں؟ سمجھ نہ آئے

مولا تیری شان نرالی، تیری تعریف ہر شے سے عالی 
  تو ہی رازق، تو ہی خالق، تو ہی پاکی، تو ہی باقی


رمشاسرور کے قلم سے

3 thoughts on “Chand Bhi Tu Hansta Ho Ga By Rimsha Sarwar”

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *