Musam By Rimsha Sarwar

بند کھڑکی سے جھلکتی تھوڑی سی یہ روشنی
کوئی امید کی کرن ہم کو، ۔۔۔۔۔ دکھاتی ہےکیا؟
چھوٹی چھوٹی باتوں پر، یہ بچوں جیسی ضد
زندگی میں کوئی نئے رنگ ۔۔۔۔۔ لاتی ہے کیا؟
دو دن کی زندگی، چار دن کے ہم مہمان
دو اور چار کی یہ بات، بھلا سمجھ آتی ہے کیا؟
ہر چیز ہے نرالی، ہر چیز ہے پیاری، لیکن
قدرت سے زیادہ حسین بھی کچھ، ہوتا ہے کیا ؟
ذندگی میں جو رشتے ہیں، سب بہت پیارے ہوتے ہیں
لیکن ماما بابا جیسا بھی کوئی، ہم کو پیارا لگتا ہے کیا؟
زبردست سا بہار کا موسم، اور بہت پیاری سی یہ بارش
اس موسم سے بڑھ کر بھی کوئی موسم پیارا ہوتا ہے کیا؟
رمشا سرور

4 thoughts on “Musam By Rimsha Sarwar”

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *