



بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم 🌼
۔
۔
سورۃ یس_آیت 4،5۔
۔
۔
آیت 4 مفہوم:
اور ہم سب کل پڑھ چکے ہیں کہ سورۃ یس حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اس وقت نازل ہوئی جب قریش کفار حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اللّٰہ کے نبی ہونے کو ماننے سے مکمل انکار کر رہے تھے تو اللّٰہ پاک نے قرآن پاک کی قسم کھا کر فرمایا کہ حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم رسولوں میں سے ہیں اور اس طرح آیت 4میں فرمایا کہ “سیدھے راستے پر” یعنی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیدھے راستے پر ہیں۔
آیت 5 مفہوم:
“غالب رحمت والے کا اتارا ہوا ہے”
اس آیت میں بتایا جا رہا ہے کہ قرآن پاک جو اللّٰہ پاک کی طرف سے نازل کردہ ہے وہ (اللّٰہ پاک) غالب بھی ہے اور رحمت والا بھی۔ یعنی اللّٰہ پاک کی دو صفات بیان کی گئی ہیں یعنی جو لوگ قرآن پاک کو نہیں مانتے اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تکذیب (جھوٹ بولنے کا الزام) کرتے ہیں ان پر غالب ہے اور جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیکی کا راستہ اختیار کیا ان پر بہت مہربان اور رحم کرنے والا ہے
بہت زبردست اللّٰہ تعالیٰ آپ کی کاوش کو قبول فرمائے آمین
Ameen Jazakillah🌹