




۔
آسان مفہوم:
ان دونوں آیات کو ملا کر اگر ان کا مفہوم بیان کیا جائے تو اس کا مطلب ہے کہ ہمیں اسلام کی تبلیغ کرتی رہنا چاہیے اس دوران ہمیں کچھ لوگ ایسے بھی ملیں گے جو اسلام قبول نہ کریں گے اس سے دل برداشتہ ہو کر ہمت نہیں ہارنی بلکہ لگے رہنا ہے کیونکہ ہم نے ان لوگوں تک اسلام کو پہچانا ہے جو کہ اسلام کی پیاس لیے بیٹھے ہیں ہم نے ان تک اسلام کو لے کر جانا ہے کیونکہ جو لوگوں کو توفیق ہی نہ ملی ان کی ہٹ دھرمی ان کی اکڑ کی وجہ سے وہ تو کبھی بھی اسلام قبول نہیں کریں گے مگر ہم نہیں جانتے ہوتے کہ وہ کون لوگ ہیں اس لیے سب کو اسلام کی دعوت دینی ہے ہم نے اور ان لوگوں کی تلاش کرنی ہے جو اسلام قبول کرنے والے ہیں 🌼
اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں. شکریہ