




بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم 🌼
۔
۔
سورہ یس آیت 13,14
۔
۔
آسان مفہوم:
سورہ یس آیت نمبر 13 میں اللّٰہ پاک نے حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم سے فرمایا کے کہ جب کفار آپ کی نبوّت کو ماننے سے انکار کر رہے تھے تو کہ ان سے بستی والوں کا واقع مثال کے طور پر بیان کرو
اس آیت کی مزید سمجھ ہمیں آگے جا کر آئے گی جب ہم اور بھی آیات کو سمجھیں گے اور واقع کی تفصیل کو جانیں گے۔
آیت نمبر 14 میں اللّٰہ پاک نے ارشاد فرمایا کہ ہم نے پہلے دو رسولوں کو بھیجا تو جب ان لوگوں نے انہیں جھٹلایا تو ہم نے ان کی مدد کے لیے تیسرے (رسول) کو بھیجا۔
اس واقع کی تفصیل ہم آگے چل کر جانتے جائیں گے فِل ہال بس ان آیات کا مفہوم یعنی تین رسولوں کو بھیجا گیا جنہوں نے کہا کہ ہم تمہاری طرف (رسول) بھیجے گئے ہیں۔
۔
۔
سورہ یس کی آیات میں اس واقعے کو مکمل بیان کیا گیا ہے اور ہم اس کی تفصیل آگے کی آیات میں جانیں گے انشاللہ۔
فِل ہال ایک مختصر نظر ڈالتے ہیں تاکہ ہم آسانی سے سمجھ پائیں
مختصر یہ کہ اللّٰہ پاک نے دو رسولوں کو ایک بستی کی طرف بھیجا تکہ وہ ان کی سیدھی راہ دیکھائیں اور انہیں دین اسلام کی دعوت دیں اور جب ان دو رسولوں کو ان بستی والوں نے جھٹلایا تو اللّٰہ پاک نے ان کی مدد کے لیے ایک اور (تیسرے) رسول کو بھیجا۔
(ان تین رسولوں کے نام کہیں بھی واضح نہیں تو اس لیے ہم قرآنی آیات کی روشنی میں جتنا بیان کیا گیا ہم اتنا ہی جاننے کی بہترین کوشش کریں گے)
پھر بھی جب بستی والوں نے ان کی رسالت کو قبول نہیں کیا تو ان پر اللّٰہ پاک کی طرف سے سخت عذاب نازل ہوا ۔
اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں. شکریہ.