
گھر والوں کے لیے کچھ خرید سکیں، کیا دن بھر اتنا کماتے ہوں گے!
چھوٹے چھوٹے سپنے ہوں گے ، کوئی ۔۔۔۔ ان کی بھی اک دنیا ہو گی!
جب کوئی انہیں جھڑکتا ہو گا، ۔۔۔۔ درد تو انہیں بھی ہوتا ہو گا !
نہ بھی ملے انہیں نئے کپڑے، پھر بھی یہ ۔۔۔۔ عید تو مناتے ہوں گے!
اپنے لیے پیسے ہوں نہ ہوں، بہن کے لیے گڑیا بھی تو لاتے ہوں گے!
بابا کی دوائی بھی لے کر جانی ہے، اس بات سے پریشان ہو جاتے ہوں گے!
اماں کی بھی کچھ فرمائش تھی، یہ سوچ کر بھی تو تلملا تے ہوں گے!
سکول پڑھنے جائیں کبھی یہ بھی، ۔۔۔۔۔ ان کا بھی دل کرتا ہو گا!
اوروں کی طرح یہ مستی کر سکیں ، ان کا بھی دل مچلتا ہو گا!
یہ ننھے منے، پیارے جگنو، کیا اپنے لیے کچھ بچاتے ہوں گے!
کچھ اپنے لیے جب خرید نہ سکیں، تب خود کو کیسے سمجھاتے ہوں گے!
چیزیں بیچنے والے یہ معصوم بچے، کیا گھر جا کے کچھ کھاتے ہوں گے!
گھر والوں کے لیے کچھ خرید سکیں، کیا دن بھر اتنا کماتے ہوں گے!
رمشاسرور کے قلم سے
😢😢 Heart touching 🔥